کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟
نئی دہلی/11اگسٹ (ایجنسی) حکومت نے جمعرات کو لیبر بل لوک سبھا میں پیش کیا. اس کے ذریعے غیر منظم علاقے میں تمام اقسام کے 40 كروڑ سے زیادہ کارکنوں کے کم از کم اجرت طے کرنے کا کام مرکزی سطح پر کیا جائے گا. وزیر محنت بنڈارو دتاتریہ نے بتایا کہ نئے بل میں 1936، 1948، 1965 اور 1976 کے ایکٹ کا الحاق کر دیا جائے گا.
اس بل کا خاص بات یہ ہے کہ کسی مزدور کو تنخواہ کم دی گئی تو اس کے آجر
پر 50 ہزار روپے جرمانہ لگے گا.
پانچ سال کے دوران ایسا پھر کیا تو 1 لاکھ جرمانہ یا
3 ماہ کی قید یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دینے کا قانون بھی ہے. اگرچہ اپوزیشن نے اس
بات پر احتجاج کیا کہ حکومت نے مختصر نوٹس پر بل پیش کر ديا۔ ادھر، لیبر وزیر کا کہنا
تھا کہ اب بل پیش کیا گیا ہے، اس پر بحث بعد میں ہوگی.
کم از کم اجرت کا جائزہ ہر پانچ سال میں مختلف معیار کو ذہن میں رکھ کی جائے گی. ان کا تعین ایک پینل کرے گا، جس میں آجر، کارکنوں کے نمائندوں کے علاوہ آزاد لوگ بھی شامل ہوں گے.