نئی دہلی ،16نومبر(یواین آئی)اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی )کی مغربی دہلی کمشنری نے بغیر مال اور خدمات کی سپلائی کیے انوائس جاری کرکے سرکاری خزانہ کو 108کروڑ روپئے کا دھوکہ دینے والے ایک ریکٹ کا پتہ لگایاہے ۔
مرکزی وزارت خزانہ نے ہفتہ کو بتایاکہ یہ ریکٹ ’رائل سیلس انڈیا ‘اور 27دیگر فرضی کمپنیوں کو چلارہاتھا اور انکے نام پر انوائس جاری کرتاتھا۔یہ سبھی 28کمپنیوں کا حقیقت میں کوئی وجودنہیں تھا۔اس معاملہ میں دولوگوں کوگرفتار کرکے پٹیالہ ہاؤس عدالت میں ڈیوٹی
مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاگیا۔ڈیوٹی مجسٹریٹ نے دونوں ملزمان کو 14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
ملزمان 28فرضی کمپنیوں کے نام سے فرضی انوائس بناکر جی ایس ٹی کے تحت ’انپٹ ٹیکس کریڈٹ ‘دلایاکرتے تھے جس سے سرکاری خزانہ کو ٹیکس کا نقصان ہورہاتھا۔انھوں نے تقریبا 900کروڑ روپئے کا انوائس جاری کرکے حکومت کو 108کروڑ روپئے کے ٹیکس دھوکہ دہی کا ملزم پایاگیاہے ۔
وزارت نے بتایاکہ اس پورے ریکٹ میں سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے لوگوں تک پہنچنے کےلیے معاملہ کی مزید جانچ جاری ہے ۔