نئی دہلی، 18 مارچ (یواین آئی) مرکزی وزیر مواصلات روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت بھارت دورسنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) اور مہا نگر ٹیلی فون نگم لمٹیڈ (ایم ٹی این ایل) کے حوالہ سے کافی سنجیدہ ہے اور ٹیلی کمیونیکیشن کے میدان میں سرکاری شعبے کی کمپنیوں کا ہونا ضروری ہے اور اسی وجہ سے حکومت ان کے لئے بحالی پیکیج لے کر آئی ہے۔
مسٹر پرساد نے بدھ کو لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران آر ایس پی کے این کے پریم چندرن کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت گزشتہ سال ان کیلئے بحالی پیکیج لے کر آئی تھی ۔ یکم اکتوبر 2019 تک بی ایس این ایل کے ملازمین کی تعداد 1،55296 تھی اور 78569 ملازمین نے رضاکارانہ رٹائرمنٹ کے منصوبہ کا آپشن چنا
ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت چاہتی ہے کہ یہ دونوں شعبہ مسلسل کام کرتے رہیں اور مسابقتی حالات میں بھی رہیں لیکن اس کے لئے انہیں پیشہ ور بنانا ہو گا۔
بی ایس این ایل میں باقاعدہ اور معاہدے کی بنیاد پر کام کرنے والے ملازمین کو تنخواہ نہ ملنے کے معاملہ پر وزیر موصوف نے کہا کہ بی ایس این ایل کے باقاعدہ ملازمین کو فروری تک کی تنخواہ دی جا چکی ہے اور معاہدے کی بنیاد پر کام کرنے والے ملازمین ٹھیكدار کے تحت آتے ہیں تو ایسے میں تنخواہ کی ذمہ داری ٹھیکیدار کی ہے اور اس کے لئے فنڈز جاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی ایس این ایل کے باقاعدہ ملازمین کو ہی وی آر ایس دیا جائے گا۔ یہ منصوبہ چار نومبر کو شروع کیا گیا تھا اور تین دسمبر 2019 کو بند کر دیا گیا ۔