نئی دہلی/21مئی (ایجنسی) سپریم کورٹ نے گوگل انڈیا ، گوگل انک، مائیکروسافٹ ، فیس آئرلینڈ ، فیس بک انڈیا اور واٹس ایپ کے ساتھ تمام دیگر کمپنیوں پر ایک ایک لاکھ روپیے کا جرمانہ لگایا ہے ۔ سپریم کورٹ نے یہ حکم چائلڈ پارنوگرافی ،اور ریپ ووڈیوز کو سائٹ سے ہٹانے میں کامیاب رہنے اور اس کی اسٹیٹس رپورٹ سپریم کورٹ میں داخل نہ کرنے کو لے کر دیا ہے۔
"Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">اس سے قبل اپنے حکم میں جسٹس مدن بی لوکر کی آئینی بینچ نے فیس بک ، واٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا گروپوں اور مائکرو سافٹ سے جنسی استحصال جیسے ووڈیوہٹانے کے معاملہ میں ڈولپمنٹ رپورٹ جمع کرنے کے لئےکہا تھا۔ لیکن ان تنظیموں میں سے کسی نے بھی سفارشوں کو ماننے کے متعلق کوئی ڈوپلمنٹ رپورٹ سپریم کورٹ میں داخل نہیں کی۔ ایسے میں کورٹ 15 جون 2018 تک اس معاملہ میں ہلف ناملہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے ۔