ذرائع:
حیدرآباد: ملک میں ٹماٹراورپیازکے بعد لہسن کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔جس سے عوام بالخصوص خواتین کی دشواریاں ناقابل بیان ہے۔ لوگ لہسن خریدنے میں پس وپیش کررہے ہیں۔ یہ سب جانتے ہیں کہ ملک میں حالیہ بارشوں سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ جس کے نتیجے میں پیاز کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہوگئیں، اب لہسن کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ اس وقت مارکیٹ میں ایک کلو لہسن کی قیمت 400 روپئے سے اوپر ہے۔ کھانا پکانے میں استعمال ہونے والی پیاز اور لہسن کی قیمتوں میں اضافے سے عام لوگ پریشان ہیں۔ اشیائے خوردونوش کی مہنگائی
دوبارہ بڑھنے کا خدشہ ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ بارشوں سے لہسن کی فصل میں پانی بھر جانے اور مارکیٹ میں ذخیرہ کم ہونے سے قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ نئی فصل منڈی تک پہنچنے میں بہت دیر ہو گی۔ مہاراشٹر کے ناسک اور پونے کے علاقے، جہاں پیاز اور لہسن بہت زیادہ اگایا جاتا ہے، حال ہی میں زبردست بارش ہوئی ہے۔ جس سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں پانی میں ڈوب گئیں۔ پیاز اور لہسن کی پیداوار میں زبردست کمی آئی ہے۔ اس کی وجہ سے تاجر اس وقت گجرات، مدھیہ پردیش اور راجستھان سے لہسن درآمد کر رہے ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ یہ قیمتیں مزید تین ماہ تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔