ممبئی ، 8 اکتوبر (یو این آئی) ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے کورونا کی دوسری لہرکی شدت کم ہونے سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آنے ، خریف کی عام بوائی سے دیہی مانگوں میں اچھال رہنے اور تہواروں کے سیزن میں سروس کی مانگ بڑھنے جیسے مثبت اشاروں کے درمیان سیمی کنڈکٹر کی کمی ، اجناس کی مہنگائی اورعالمی مالیاتی منڈی میں ممکنہ اتار چڑھاؤ کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں مالی سال کے لیے مجموعی گھریلو مصنوعات( جی ڈی پی) کی شرح نمو کو 9.5 فیصد پریوں کا توں رکھا ہے ۔
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے ان کی قیادت میں مرکزی بینک
کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی آج تین روزہ دو ماہانہ جائزہ میٹنگ کے بعد بتایا کہ کورونا کی دوسری لہر کی شدت میں کمی کی وجہ سے گھریلو معاشی سرگرمیوں میں تیزی آرہی ہے ۔ آگے عام خریف کی بوائی کومدِ نظر رکھتے ہوئے دیہی مانگ میں تیزی برقرار رہنے کا امکان ہے ، وہیں ربیع پیداواربھی بہتر رہنے کی توقع ہے۔ کورونا ٹیکہ کاری کی رفتار میں خاطر خواہ تیزی ، نئے کیسز میں مسلسل کمی اور آنے والے تہواروں کے سیزن میں کنٹیکٹ انٹینسیو سروس میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔ نیزنان کنٹیکٹ انٹینسیو سروس کی مانگ مضبوط رہنے کے ساتھ شہری مانگ میں بھی اضافہ ہوگا۔