نئی دہلی، 31 جنوری (یو این آئی) حکومت نے پیر کو کہا کہ کورونا بحران کے باوجود زراعت کے شعبے میں سال 2020-21 میں 3.6 فیصد اور 2021-22 میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا ہے پارلیمنٹ میں اقتصادی سروے 2021-22 پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ زراعت کا شعبہ جو کہ 2021-22 میں ملک کے مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) کا 18.8 فیصد ہے، نے گزشتہ دو سالوں کے دوران حوصلہ افزا ترقی دکھائی ہے۔ یہ 2020-21 میں 3.6 فیصد اور 2021-22 میں 3.9 فیصد کی شرح سے بڑھی ہے۔
اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ یہ 'اچھی مانسون، قرض کی دستیابی میں اضافہ، بہتر سرمایہ کاری، مارکیٹ کی سہولیات کی فراہمی، بنیادی ڈھانچے کے فروغ اور مختلف حکومتی اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ سروے میں یہ بھی بتایا گیا کہ
مویشیوں اور ماہی پروری میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے اور اس سے اس شعبے کو اچھی کارکردگی دکھانے میں مدد ملی۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ معیشت کے کل جی وی اے میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کا حصہ طویل مدت کے دوران تقریباً 18 فیصد تک رک گیا ہے۔ سال 2021-22 میں یہ 18.8 فیصد تھی اور سال 2020-21 میں یہ 20.2 فیصد تھی۔ ایک اور رجحان کا مشاہدہ یہ ہے کہ متعلقہ شعبوں (لائیو اسٹاک، جنگلات اور لاگنگ، ماہی پروری اور آبی زراعت) نے فصلوں کے شعبے کے مقابلے میں زیادہ ترقی کی۔ متعلقہ شعبوں کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی کمیٹی نے ان متعلقہ شعبوں کو اعلیٰ ترقی کے انجن کے طور پر سمجھا اور ایک مربوط سپورٹ سسٹم پر مرکوز پالیسی کی سفارش کی۔