نئی دہلی، 13 فروری (یو این آئی) لوک سبھا میں آج مطالبہ کیا گیا کہ پٹرولیم اشیاء کو اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے دائرے میں لایا جاناچاہیے تاکہ عوام کو آسمان چھوتی قیمتوں سے راحت مل سکے۔
بی جے پی کے رکن اَپّا برنے نے وقفہ صفر میں کہا کہ ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ بین الاقوامی بازار میں جب خام تیل کی قیمت 110 ڈالر فی بیرل تھی تو اس وقت بھی ملک میں پٹرول 65 روپیے کی قیمت پر فروخت ہوتا تھا لیکن آج بین الاقوامی بازار میں قیمتیں بہت کم ہیں لیکن آج بین الاقوامی بازار میں قیمتیں بہت کم ہیں لیکن ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 90 روپیے سے زیادہ اور کہیں کہیں سو روپیے تک پہنچ گئے ہیں جس سےعام آدمی کی زندگی مشکل
ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ریفائنڈ آئل کی قیمت تقریباً 28 روپے ہے جبکہ 62 روپیے سے زیادہ مرکز اور ریاستوں کے ٹیکس اور سیس لگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پیٹرول ڈیزل کو جی ایس ٹی کے تحت لائے تاکہ ملک میں 50 روپے کی قیمت پر پٹرول دستیاب ہو اور لوگوں کی زندگی کو آسان بنایا جاسکے۔
قبل ازیں شیو سینا کے رہنما ونائک راؤت نے بھی یہی معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں یہ بے حد باعث تشویش ہے۔ عام آدمی مہنگائی سے پریشان ہے۔ گاڑیوں کے چلنے میں مشکلات آ رہی ہیں۔ عوام کے گھریلو چرچ پر قابو رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ حکومت کو ان قیمتوں کو کنٹرول میں لانے کے لیے فوراً مناسب قدم اٹھانا چاہیے۔