نئی دہلی ،4 ستمبر (یواین آئی) ملک کے مواصلاتی شعبے میں چار سال قبل جب ریلائنس جیو نے قدم رکھا تو کسی کو بھی توقع نہیں تھی کہ یہ کمپنی چند برسوں میں اس شعبے میں ڈیٹا تبدیلی اور انقلاب لانے والی بن جائے گی اور اس کی آمد سے ڈیٹا کی قیمتیں 40 گنا تک کم ہو جائیں گی ۔ پانچ ستمبر 2016 کوٹیلی کام شعبے میں قدم رکھنے والی مکیش امبانی کی ریلائنس جیو نے چارمیں ہی اس شعبے کی تصویر بدل کر رکھ دی اور اس عرصے میں ڈیٹا کی قیمتیں یہاں تقریبا 40 گنا کم ہوئی وہیں موبائل ڈیٹا کھپت کے معاملے میں ملک 155 ویں نمبر سے آج پہلے نمبر پر پہنچ گیا۔
جیو کے 2016 میں آنے کے وقت صارف کو 1 جی بی ڈیٹا کے لئے 185 سے 200 روپے تک خرچ کرنے پڑتے تھے ۔ فی الحال ریلائنس جیو کے مقبول ترین پلانوں میں صارف کو فی ڈیٹا کے لئے میں صرف پانچ روپے ہی خرچ کرنے پڑتے ہیں ۔
ڈیٹا خرچ کم ہونے کے نتیجہ ہے کہ اس کی کھپت میں غیر معمولی حد تک اچھال آیا ہے ۔ جیو کی آمد سے قبل جہاں ڈیٹا کھپت صرف 0.24 جی بی فی صارف فی ماہ تھی ،وہیں آج یہ کئی گنا بڑھ کر 10.4 جی بی ہو گئی ہے۔
کمپنی ذرائع نے جیو کے چار سال پورے ہونے کے موقع پر جمعہ کے روز کہا کہ کورونا کے دور میں سستا ڈیٹا ’ورک فرام ہوم ‘ کے لئے ’سنجیوانی‘ ثابت ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جب بزرگ ہو یا بچہ گھر سے باہر نکلنا بند تھا ، ورک فرام ہوم ہی ضروری کاموں کو نمٹانے کا ذریعہ بنا۔
ورک فرام ہوم ہو یا بچوں کی آن لائن کلاسز، روزمرہ کی چیزیں منگوانی ہو یا ڈاکٹر سے مشورہ کے لئے آن لائن وقت لینا ہو ، تمام کام اسی وقت ممکن ہو سکے جب ڈیٹا کی قیمت ہماری جیب پر بھاری بوجھ۔ نہیں بنی ۔ یہ جیو کا ہی اثر ہے کہ آج ڈیٹا کی قیمتیں قابل رسا ئی ہیں۔