نئی دہلی، 5 دسمبر (یو این آئی) پرائیوسی کا حق سمیت شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے تئیں عہد کا اظہار کرتے ہوئے حکومت نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا کہ برطانیہ کی ریسرچ کمپنی کوماپرٹیک کی شہریوں کی نگرانی کے بارے میں گمراہ کن رپورٹ ہندوستان کے شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش ہے
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد نے ایوان میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا ہے کہ میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ، شہریوں کی نگرانی کے سلسلے میں روس اور چین کے فورا بعد ہندوستان کا نمبرآتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی شبیہہ کو داغدار کرنے کی
ایک کوشش ہے۔ حکومت پرائیویسی کی خلاف ورزی کے ذمہ دار کسی بھی شخص یا ادارے کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔
مسٹر پرساد نے کہا کہ حکومت قانونی التزامات اور مقررہ پروٹوکول پر سختی سے عمل کرتے کام کرتی ہے۔یہ شہریوں کی پرائیویسی کے تحفظ کا ایک مناسب قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ نجی ڈیٹا پروٹیکشن بل کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج بی این سری کرشنا کی سربراہی میں ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور اس کی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ کمیٹی نے نجی ڈیٹا پروٹیکشن بل پر ایک مسودہ بھی پیش کیا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ بل کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور تجاویز طلب کی گئیں ہیں۔