نئی دہلی، 02 جون (یواین آئی)حکومت نے موبائل فون پیداوار میں دنیا کے ٹاپ ممالک میں اپنا مقام بنانے کے ساتھ ہی الیکٹرونک پیداواروں اوراس کے کل پرزہ جات کی پیداروں کو رفتار دینے کے مقصد سے آج تقریبا پچاس ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے تین نئے منصوبوں کے آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
الیکٹرانکس ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مواصلات کے وزیر روی شنکر پرساد نے نامہ نگاروں کی کانفرنس میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میک ان انڈیا کسی دوسرے ملک کو پیچھے چھوڑنے کے لئے نہیں بلکہ ہندوستان کو خودانحصار بنانے کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی کے تحت الیکٹرونکس پیداواروں کے
منوفیکچرنگ کو گزشتہ چھ برسوں میں رفتار ملی ہے اور ابھی ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل فون بنانے والا ملک بن چکا ہے۔ ملک کواگلے کچھ برسوں میں دنیا کے ٹاپ ملک بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
مسٹر پرساد نے کہا کہ الیکٹرونکس پیداواروں کی منوفیکچرنگ میں خودانحصاری حاصل کرنے اور اس کے لئے ملک میں پانچ عالمی اور پانچ قومی سطح کی کمپنیاں تشکیل دینے کے لئے تقریبا پچاس ہزار کروڑ روپے کے تین نئے منصوبوں جس میں پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) الیکٹرونک کمپوننٹ اینڈ سیمی کنڈکٹرس (ایس پی ای سی ایس) اور موڈیفائڈ الیکٹرونکس منوفیکچرنگ کلکسٹر اسکیم 2.0 (ای ایم سی 2.0 ) شامل ہے۔