ممبئی/22نومبر(ایجنسی) ملک کے تقریبا 50 فیصدی اے ٹی ایم مارچ 2019 تک بند ہوسکتے ہیں، اس میں شہری اور دہی دونوں علاقوں کے اے ٹی ایم شامل ہے، اے ٹی ایم انڈسٹری کے ادارے دی کنفڈریشن آف اے ٹی ایم انڈسٹری (CATMi) کی ایک رپورٹ میں یہ دعوی کیا گیا ہے. رپورٹ کے مطابق، اے ٹی ایم سرویس دینے والی کمپنیوں کو مارچ 2019 تک قریب 1.13 لاکھ اے ٹی ایم بند کرنے پڑ
سکتے ہیں.
اس وقت ملک میں تقریبا 2 لاکھ 38 ہزار اے ٹی ایم ہیں جس سے 1 لاکھ آف سائٹ اے ٹی ایم اور 15 ہزار وائٹ لیبل اے ٹی ایم ہیں. CATMi کے مطابق، ان کو چلانے کے اقتصادی مفاد میں نہیں ہے. ادارے کے ترجمان نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو حکومت کی جن دھن یوجنا کو دھکا لگ سکتا ہے جس اے ٹی ایم سے سبسڈی نکالتے ہیں. اس سے نوٹ بندی جیسا ماحول ہوسکتا ہے.