نئی دہلی، 17 جولائی (ایجنسی) پرائیویٹ کمپنیاں جہاں 5 جی سروس شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہیں وہیں سرکاری ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی بی ایس این ایل کے چار فیصد سے بھی کم موبائل ٹاور 4 جی سروس فراہم کر رہے ہیں۔
مواصلات کے وزیر مملکت سنجے دھوترے نے بدھ کو لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ 31 مئی کو ملک میں بی ایس این ایل کے 1،54،299 ٹاور کام کررہے تھے۔ ان میں 5،921 ٹاور 4 جی سروس فراہم کر رہے ہیں۔ اس طرح فعال ٹاورز کی کل تعداد میں محض 3.84 فیصد ہی 4 جی سروس دے رہے ہیں۔
مسٹر دھوترے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت بی ایس
این ایل اور اس یونٹ کے ایم ٹی این ایل کو بچانے کے لئے کوشش کر رہی ہے۔ اس کے نتائج جلد ہی نظر آئیں گے۔
ایوان میں دیئے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ راجستھان، مغربی بنگال، شمال مشرق -2، جھارکھنڈ، کولکتہ ٹی ڈی اور انڈمان نکوبار سرکلز میں بی ایس این ایل کی ایک بھی 4 جی ٹاور نہیں ہے. ان میں راجستھان کے علاوہ تمام سرکل میں موبائل توسیع منصوبے کے آٹھویں مرحلے کے تحت 4 جی ٹاور لگانے کامنصوبہ ہے۔
سرکاری ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کی کل فعال موبائل ٹاورز میں 87،629 یعنی 56.79 فیصد ٹوجی والے ہیں. دیگر 60،749 یعنی 39.37 فیصد ٹاور 3 جی والے ہیں۔